Monday 17 December 2012

وسوسوں کا علاج


:مسٔلہ
میں بہت بدنصیب ہوں۔ پچھلے کچھ مہینوں سے مجھے شیطانی وسوسے اور خیالات آ رہے ہیں۔ خاص طور پر انتہایّی مقدس ترین ہستیوں کے بارے میں ایسے ایسے خیالات آتے ہیں کہ۔۔۔۔
میں بہت پریشان ہوں ،لگتا ہے شایّد میں مسلمان ہی نہیں ہوں۔ میرے اندر منفی ایلیمینٹ بہت زیادہ ہیں، ہر چیز کے بارے میں ذہن میں نیگٹیو سوچ آتی ہے۔ میرا دماغ بھی کچھ سالوں سے صحیی نہیں ہے اس کا بھی بہت مسّلہ ہے۔ اور مجھے ڈپریشن کا بھی مرض لاحق ہے۔ بہت علاج کروایا لیکن بے سود۔۔
مگر یہ جو وسوسوں والا مسّلہ ہے یہ بہت ڈسٹرب کر رہا ہے۔ عبادت میں دل نہیں لگتا، نماز پڑھتا ہوں سکون نہیں ملتا اور نماز میں بھی وسوسے آتے ہیں۔ دل بجھ جاتا ہے۔
کاش! میں پہلے کی طرح اچھا مسلمان بن جاوّں جبکہ میرا ایمان مضبوط تھا اور وسوسے بھی نہیں تنگ کرتے تھے۔ اور اللہ و رسول عزوجل وصلی اللہ علیہ وسلم سے بہت محبت تھی۔
کاش میرا مسّلہ حل ہو جاےّ میں بہت پریشان ہوں۔
محمد وقاص،اسلام آباد


: روحانی علاج

پیارے بھایّی! واقعی جس حالت کا آپ نے ذکر کیا ہے بڑی تشویش ناک ہے۔ کیونکہ موجودہ دور ایسا پُر فِتن دور ہے کہ ہر طرف گُناہوں کی یلغار، ذرایّع ابلاغ میں فحاشی کی بھرمار اور فیشن پرستی کی پھٹکار نے معاشرے کو بے حیاء بنا دیا ہے۔ بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں ہر جگہ بے حیایّی اور فحاشی کی دعوت عام کی جا رہی ہے۔ ٹی وی ، فلموں ڈراموں اور گانے باجوں کے ذریعے فحاشی کاسیلاب اُمڈ آیا ہے گھر سے باہر نکلو تو بازاروں میں بے پردہ عورتیں، جگہ بہ جگہ لگے ہوےّ بے پردہ اور عریاں عورتوں کے سایّن بورڈز گناہوں کی دعوتِ عام دے رہے ہیں۔ قوم کے مفکرین عُلما اکرام سر پکڑ کر رہ گےّ ہیں کہ آخر اس معاشرے کو اس بے حیایّی و عریانی سے کس طرح پاک کیا جاےّ۔ معاذاللہ آج تو یہ ٹرینڈ چلا ہے کی جس لڑکی کے بواےّ فرینڈز اور جس لڑکے کی گرل فرینڈز نہ ہوں اُن کو انسان ہی نہیں سمجھا جاتا۔
آہ! گناہوں کے سیلاب کی ہلاکت سامانیاں، یہ فحاشی اور عریانی کا طوفان،مخلوط تعلیمی نظام، مختلف شعبہ ہاےّ زندگی میں مردوں اور عورتوں کا اختلاط، ٹی وی، فلمیں ،ڈرامےاور شہوت افزاء مناظر، رسایّل و جرایّد کے سیکس اپیل مضامین وغیرہ نے مل جل کر آج کے نوجوان کو باوّلا بنا ڈالا ہے۔ عربی مقولہ ہے، "الشباب شعبۃ من الجنون" یعنی جوانی دیوانگی ہی کا ایک شعبہ ہے، آج کے نوجوان پر شیطٰن نے اپنا گھیرا تنگ کردیا ہے، خواہ وہ بظاہر نمازی اور سنتوں کا عادی ہی کیوں نہ ہو، اپنی شہوت کی تسکین کیلیّے مارا مارا پھر رہا ہے، معاشرہ اپنے غلط رسم و رواج کے باعث بیچارے کی شادی میں بہت بڑی دیوار بن چکا ہے، امتحان، سخت امتحان ہے۔ مگر امتحان سے گھبرانا مردوں کا شیوہ نہیں۔ صبر کرکے اجر لوٹنا چاہیے کہ شہوت جتنی زیادہ تنگ کرے گی صبر کرنے پر ثواب بھی اتنا ہی زیادہ ملیگا۔ اگر شہوت سے مغلوب ہو کر اس کی تسکین کیلیّے ناجایّز ذرایّع اختیار کیّے تو دونوں جہانوں کا نقصان اور جہنم کا سامان ہے۔
آپ ناامید بالکل نہ ہوں بلکہ اللہ تعالٰی کی رحمت پر بھروسہ رکھیّے۔

مجددِ دین و ملت،ولیّی نعمت،امیر اھلسنت، بانی دعوتِ اسلامی مفکرِ اسلام، حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے رسالے بنام"وسوسے اور اُن کا علاج" میں اس مرض کیلیّے علاج عطا فرمایّے ہیں، جو کے پیش خدمت ہیں۔ اس کے علاوہ اس پورے رسالے کے نیچے لنک دیّے گیّے ہیں۔ آپ سے مدنی التجا ہے کہ شیطان لاکھ سُستی دلایّے یہ چند صفحات کا رسالہ آپ ضرور بہ ضرور پڑھ کر چھوڑیں انشاءاللہ عزوجل آپ اپنے سینے میں مدنی انقلاب برپا ہوتا محسوس کریں گے۔

No comments:

Post a Comment